English News

indianarrative
  • youtube
  • facebook
  • twitter

پاکستان کے ہوم منسٹر کے شرمسار کرنے والے کرتوت

پاکستان کے ہوم منسٹر کے شرمسار کرنے والے کرتوت

پاکستان کے ہوم منسٹر کے شرمسار کرنے والے کرتوت
پاکستان میں عمران خان کی حکومت میں ایک سے بڑھ کر ایک نمونے شامل ہیں۔ انھیں نمونوں میں ایک ہیں برگیڈئیر اعجاز شاہ۔ برگیڈئیر اعجاز احمد شاہ ابھی پاکستان کی عمران خان حکومت میں وزیر داخلہ ہیں۔ وہ اس سے پہلے اسی حکومت میں وزیر برائے پارلیامانی امور بھی رہ چکے ہیں۔ اعجاز شاہ کی کہانی بڑی دلچسپ ہے۔ ان پہ الزامات ہمیشہ لگتے رہے ہیں۔ لیکن کمال کی بات ہے کہ وہ اس سے پہلے جنرل پرویز مشرف کی حکومت میں بھی بہت اہم عہدوں پر رہ چکے ہیں۔ یہ آدمی نہ صرف اپنی سفاکیوں کے لئے جانا جاتا ہے بلکہ یہ اپنی عیاشیوں کے لئے بھی بدنام ہے۔ سب سے بڑی بات کہ یہ آدمی پاکستان کی سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے قتل کا شریک ملزم ہے۔ خود بے نظیر بھٹو نے اس وقت جنرل پرویز مشرف کو خط لکھ کر جن چار پانچ افراد پہ شک ظاہر کیا تھا کہ وہ لوگ ان کی جان لینا چاہتے ہیں ان میں اس وقت پنجاب کے وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی اور آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر حامد گل کے علاوہ برگیڈیئر اعجاز شاہ کا نام بھی شامل تھا۔ یہی پاکستان کی اصلیت ہے کہ وہاں سابق وزیر اعظم کے قاتل کو وزیر داخلہ بنا دیا جاتا ہے۔
برگیڈئیر اعجاز احمد شاہ کو پاکستانی آرمی کا ایک خطرناک افسر مانا جاتا رہا ہے۔ جلا وطنی کی زندگی بسر کر رہے نیشنل اکاؤنٹبیلیٹی بیرو کے سابق ایڈیشنل ڈایئریکٹرکا کہنا ہے کہ برگیڈیئر اعجاز احمد شاہ ان کرپٹ افسروں میں سے ہے جس نے پاکستانی سیاست کو چکلہ گھر بنا دیا۔ اس نیب افسر نے برگیڈئیر اعجاز احمد شاہ پر کئی ایسے الزامات عائد کئے ہیں جس سے اعجاز شاہ کی عیاشی کی عادات کا پتہ چلتا ہے۔ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے نیب NABکے اس ایڈیشنل ڈایئریکٹر کا کہنا ہے کہ اعجاز شاہ نے اپنی عیاشیوں کو چھپانے کی کوشش بھی نہیں کی۔ وہ کچھ خاتون جرنلسٹوں کو اپنے بنگلے پر رات گزارنے کی دعوت دیتے رہے ہیں۔ برگیڈیئر اعجاز احمد شاہ کی بدنامی کا یہ عالم رہا ہے کہ جب اس آدمی کو آسٹریلیا میں پاکستان کا سفیر (ایمبیسڈر) مقرر کیا گیا تو آسٹریلیا کی وزارت خارجہ نے اعتراض کیا اور پھر حکومت آسٹریلیا نے اس آدمی کو اپنے ملک میں بطور ایمبیسڈر آنے سے منع کر دیا۔ کسی ملک کے وزیر داخلہ کے کئے اس سے شرمناک بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ کبھی اسے ایک ملک نے بطور ایمبیسڈر قبول کرنے سے انکار کر دیا ہو۔
ابھی پاکستان کی حالت عمران خان سے سنبھل نہیں رہی ہے۔ وزیر اعظم خود اور ان کی کابینہ کے وزیر بے مطلب ہندوستان کے بارے میں الٹے سیدھے بیانات دے رہے ہیں۔ سچ بات تو یہ ہے کہ ہندوستان نے ہمیشہ اپنے شہریوں کی ترقی کی بات کی ہے۔ ہندوستان میں کسی کا مذہب دیکھ کر کبھی کوئی فیصلہ نہیں ہوتا۔ یہ باتیں پاکستان کے وزوروں کو معلوم تو ہے لیکن اپنی ناکامیوں کو شھپانے کے لئے وہ ہندوستان کا نام لے کر کچھ بولتے رہتے ہیں۔ ابھی بھی وہ اپنی حالت پر غور کرنے کے بجائے ہندوستانی مسلمانوں کے غم میں مرے جا رہے ہیں۔ لیکن ہندوستانی مسلمان پاکستان کے رحم وکرم پہ نہیں ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو ہندوستانی مسلمان ہمیشہ جواب دینے کو تیا ہے۔ اسی سلسلے میں کچھ روز پہلے مشہور فلم اسٹار نصیر الدین شاہ نے بھی عمران خان کو جواب دیا تھا۔
فلم اداکار نصیر الدین شاہ نے جو بات کہی وہ حقیقت پر مبنی تھی۔ وہ بات ہندوستان کے خلاف نہیں تھی۔ وہ بات آئین کے خلاف نہیں تھی۔ وہ بات نفرت کے خلاف تھی اور نفرت کے سوداگروں کے خلاف تھی۔ ملک میں نفرت کا ماحول بنانے والوں کے خلاف تھی۔ عادت کے مطابق ہمارے ٹی وی چینلوں نے بات کا بتنگڑ بنا دیا۔ اور پھر سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ بپا ہوا۔ بات نکلی تو دور تک پہنچی۔ پاکستان کے نئے وزیر اعظم عمران خان صاحب باتوں باتوں میں ہمیں آئینہ دکھانے لگے۔ اب اگر نصیر الدین شاہ چپ رہ جاتے تو ہم انھیں معاف نہیں کرتے۔ لیکن نصیر الدین شاہ بولے اور حق بات بولے۔ نصیر الدین شاہ وہی بولے جو ایک ہندوستانی مسلمان کو بولنا چاہئے۔ اور جو ہندوستانی مسلمان کی
جب نصیر الدین شاہ نے بیان دیا تو بات کو ایک نیا رخ دینے کی کوشش شروع ہو گئی۔ نصیر الدین شاہ نے بیان اس لئے دیا کہ وہ ہندوستان کے ایک شہری ہیں۔ وہ پدم شری اور پدم بھوشن ہیں۔ ان کی خدمات کسی سے کم نہیں ہیں۔ انھوں نے اپنی بہترین اداکاری سے ملک کا نام روشن کیا ہے۔ وہ خود ایک سیکولر انسان ہیں۔ ان کی اہلیہ رتنا پاٹھک ایک گجراتی برہمن ہیں۔ وہ خود ایک بہترین اداکارہ ہیں۔ نصیرالدین شاہ کے دونوں بیٹے عماد شاہ اور وِوان شاہ بھی ابھرتے ہوئے فنکار ہیں۔
دراصل برگیڈئیر اعجاز احمد شاہ پاکستان کے اکیلے ایسے منسٹر نہیں ہیں جن پر کرپشن اور عیاشیوں کے الزامات عائد کئے جا رہے ہیں بلکہ اور بھی کئی ایسے نمونے وہاں وزیر بنے بیٹھے ہیں۔ بات یہ ہے کہ پاکستان کی معیشت کو ان کرپٹ وزیروں نے برباد کر کے رکھ دیا ہے۔ اپنے بیٹے بیٹیوں کو پڑھنے کے لئے برطانیہ اور امریکا بھیجتے ہیں اور قوم کے بچوں کو سکھاتے ہیں کہ ہاتھوں میں بندوق لے کے نکل پڑو۔ یہی جہاد کا راستہ تمہیں سیدھے جنت میں لے جائے گا۔ یہی پاکستان کی بدنصیبی ہے۔ اور یہی اس ملک کی عالمی پیمانے پر ہونے والی تھو تھو کی اصل وجہ بھی ہے۔
.